کرونا وائرس اور عوامی رویے
کرونا وائرس اور عوامی بےفکری
اللہ جانے اب اسکا کیا سلسلہ چل رہا ہے حکومت سندھ تو چاہتی ہے پورے کے پورے ساٹھ ہزار کیسز انکے کھاتے میں ڈال دیۓ جائیں ہر دوسرا شخص کا ٹیسٹ مثبت آرہا ہے لیکن ان میں علامات کوئی نہیں پائی جارہیں۔
دوران عید عوام الناس نے جس قدر بے احتیاطی سے کام لیا ہے اللہ ہی بہتر جانتا ہے کہ اگر کرونا وائرس ابھی بھی موجود ہے تو اسکے کیا نتائج ہونگے۔ جگہ جگہ بھیڑ لگی ہوئی تھی کراچی کی روڈوں پر چینچیاں رواں دواں تھیں وہ بھی اوور لوڈیڈ فاصلہ رکھنے کی تو کوئی زحمت ہی نہیں کر رہا تھا ماسک گلوز کسی ہاتھوں کی زینت نہیں تھے۔بہت سارے لوگ یہ بھی کہتے پھر رہے ہیں ہم نے تو بالکل عام روٹین فالو کیا کچھ بھی نہیں ہوا۔کچھ کا کہنا ہے ڈاکٹرز زبردستی ہم کو بھی کرونا کا مریض بناکر اسپتال میں ڈال دینگے۔کچھ افراد کا الزام ہے انکے رشتے داروں کو زبردستی کرونا کا مریض ڈکلیر کردیا گیا جب کہ انکا انتقال کسی اور بیماری سے ہوا تھا۔ کچھ تو یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ سندھ حکومت پانی میں کرونا وائرس شامل کر رہی ہے ...غرض یہ کہ جتنے منہ اتنی باتیں... کرونا سے بچنے کا واحد طریقہ احتیاط ہے۔ احتیاط پہلے خود کریں پھر دوسروں کو تاکید کریں آج صبح امریکا ٹوڈے میں آرٹیکل پڑھ رہی تھی اس میں سے یہ ٹپس قابل عمل لگیں سوچا آپ لوگوں سے بھی شئیر کروں
صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازہ کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکر بیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔
سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر ابھرے ہوئے ہوئے پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پر کوئی اثر نہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔
پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اور ہر ایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی کا استعمال کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اور وہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔
خدارا احتیاط سے کام لیں۔یاد رکھیں آپکی آزادی وہاں ختم ہوجاتی ہے جہاں دوسرے کی شروع ہوتی ہے۔ دوسروں کو نقصان پہنچانا کسی صورت درست نہیں۔آپ احتیاط نہیں کر رہے کیوں کہ ابھی تک آپکے اردگرد کسی کو کچھ نہیں ہوا اور آپ خود بھی تمام بےاحتیاطی کے باوجود ٹھیک ہیں مگر ضروری نہیں کے آپکے اردگرد چھوٹے بچے٫ بزرگ اور ایسے افراد جنکی قوت مدافعت کم ہے وہ اس وائرس کو نہیں جھیل سکیں گے۔
#حدیث_دل #حمنہ_عزیز

Comments
Post a Comment