سیاست دان بیوی
شوہر اور بیوی کے تعلقات کو مضبوط بنانے میں سمجھداری، صبر اور اپنے جذبات کو کنٹرول کرنے کی بہت اہمیت ہوتی ہے۔ اگر خاتون سیاستدان نہیں بنتی اور ہمیشہ جذباتی ردعمل دیتی ہے، تو وہ اپنی ازدواجی
زندگی میں بار بار مسائل کا شکار ہوتی ہے۔
ان مسائل سے بچنے کے لیے سب سے پہلے آپ کو اپنے آپ کو ایک مچور اور ایک بیلنس شخصیت کا مالک بنانا پڑے گا اور اس کے لیے آپ کو ایک سیاست دان کا روپ دھارنا پڑے گا ۔ ایک سیاسی شخصیت بننے کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ آپ سیاست کریں، بلکہ اس کا مطلب ہے کہ آپ حالات کو سمجھنے اور جذبات کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت اپنے اندر پیدا کرنی ہے ۔ اس صلاحیت آپ دو طریقے سے سیکھ سکتے ہیں:
۱۔ یہ صلاحیت اپ کے اندر اپ کے والدین پیدا کر سکتے ہیں۔
۲۔ یا پھر وقت کے ساتھ ساتھ زندگی کے تجربات اس صلاحیت کو ہمارے اندر پیدا کر دیتے ہیں۔
جھگڑالو اور بے صبرشخص ہمیشہ ہار جاتا ہے، چاہے اس کے پاس کتنا ہی مضبوط جواز کیوں نہ ہو۔ محبت میں بے صبری اور بے وقت کا جذباتی اظہار تعلقات کو کمزور کر سکتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ اپنی غلطیوں سے سیکھا جائے، اور ہر غلطی کو موقع سمجھ کر اپنی شخصیت کو بہتر بنایا جائے۔
میچور اور عقلمند شخصیت بننے کے لئے چند اہم نکات:
۱. غلطیوں سے سیکھیں:
جب بھی آپ سے کوئی غلطی ہو، ناراض نہ ہوں بلکہ اس غلطی کو ایک موقع سمجھ کر خود سے سوال کریں کہ "اس سے میں نے کیا سیکھا؟" اپنے شریکِ حیات کو جیتنے کے لئے اپنی انا کو پیچھے رکھیں۔
۲. مطالعہ اور تربیت:
صرف فیس بک پوسٹس یا مختصر نکات پر انحصار نہ کریں۔ زندگی کی گہرائیوں کو سمجھنے کے لئے کتابیں پڑھیں، کورسز کریں، اور پروفیشنل کنسلٹنٹس سے سیکھیں۔ اور سب سے بڑھ کر یہ کہ قران اور سیرت النبی سے سیکھیں تاکہ آپ اپنے شریکِ حیات کی ضروریات کو بہتر طریقے سے سمجھ سکیں۔
۳. ذہانت سے بات چیت:
الفاظ کا چناؤ ایک آرٹ ہے۔ ایسے الفاظ کا استعمال سیکھیں جو آپ کی بات کو مؤثر اور نرم طریقے سے پیش کر سکیں، تاکہ آپ کے تعلقات میں کشیدگی پیدا نہ ہو۔
۴. صبر اور تحمل:
اگر تعلقات میں مسئلہ ہو، تو فوری ردعمل کے بجائے کچھ وقت کا انتظار کریں۔ جھگڑا بڑھانے کی بجائے، معاملے کو تھوڑا وقت دیں تاکہ دونوں فریق پرسکون ہو سکیں۔
صبر کی طاقت:
صبر وہ طاقت ہے جو انسان کو مشکل وقت میں ٹوٹنے سے بچاتی ہے اور تعلقات کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ صبر کا مطلب یہ نہیں کہ مشکلات کو نظر انداز کیا جائے، بلکہ یہ ہے کہ آپ حالات کو سنبھالنے کے لیے وقت دیں، اور جلدبازی میں غلط فیصلے نہ کریں۔ جب آپ صبر کا مظاہرہ کرتے ہیں، تو آپ اپنے جذبات کو کنٹرول میں رکھ کر دوسرے شخص کو بھی وقت دیتے ہیں کہ وہ اپنی غلطیوں کو سمجھے اور حالات کو بہتر کرنے کی کوشش کرے۔ صبر مستقل مزاجی کی علامت ہے اور آخرکار وہی لوگ کامیاب ہوتے ہیں جو وقت کے ساتھ ساتھ تعلقات کو سنوارنے میں لگے رہتے ہیں۔
۱. اداسی کے ذریعے اظہار:
جب جذبات آپ پر حاوی ہو جائیں، تو غصہ کرنے کے بجائے اداسی کے ذریعے اپنا احساس ظاہر کریں۔ غصہ اکثر صورتحال کو خراب کر دیتا ہے، جبکہ اداسی شریکِ حیات کو آپ کی جذباتی کیفیت سے آگاہ کرتی ہے۔
۲. نتائج کا انتظار کریں:
تعلقات میں فوری نتائج کی توقع نہ کریں۔ صبر سے کام لیں، کیونکہ تبدیلیاں وقت لیتی ہیں۔ مستقل مزاجی اور تحمل سے کام کرنا ضروری ہے۔
۳. خاموشی کی اہمیت:
بعض اوقات خاموش رہنا بہترین حکمتِ عملی ہوتی ہے، خاص طور پر جب معاملہ پیچیدہ ہو۔ یہ وقت آپ کو اور آپ کے شریکِ حیات کو سوچنے اور بہتر فیصلے کرنے کا موقع دیتا ہے۔
۴. خود پر کام کریں:
اپنے گھر اور تعلقات کو پہلی ترجیح بنائیں، اور شریکِ حیات سے غیر حقیقی توقعات رکھنے کے بجائے اپنے آپ کو بہتر بنانے پر توجہ دیں۔
یاد رکھیں کہ خوشگوار ازدواجی زندگی محنت اور سمجھداری سے بنتی ہے۔ آپ میں وہ ذہانت اور صلاحیت موجود ہے جو آپ کو کامیاب بنا سکتی ہے۔ بس صبر، سمجھداری، اور مستقل مزاجی سے اپنے تعلقات کو مضبوط کریں، اور آپ دیکھیں گے کہ آپ کی محنت کا پھل آپ کو ضرور ملے گا۔ آور وہ اپ کی توقع سے بڑھ کر میٹھا ہوگا

Comments
Post a Comment